﷽ السلام علیکم ورحمتہ اللہ مَوْلَايَ صَلِّ وَسَلِّمْ دَآئِمًا اَبَدًا عَلٰی حَبِيْبِکَ خَيْرِ الْخَلْقِ کُلِّهِمِ مُحَمَّد...
﷽
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
مَوْلَايَ صَلِّ وَسَلِّمْ دَآئِمًا اَبَدًا عَلٰی حَبِيْبِکَ خَيْرِ الْخَلْقِ
کُلِّهِمِ
مُحَمَّدٌ سَيِّدُ
الْکَوْنَيْنِ وَالثَّقَلَيْنِ
وَالْفَرِيْقَيْنِ مِنْ عُرْبٍ وَّمِنْ عَجَمِ
حضور
نبی اکرم(ﷺ) کا اپنے اہل بیت کے بارے میں وصیت کا بیان
1 / 1. عَنْ أَبِي سَعِيْدٍ، عَنِ
النَّبِيِّ ﷺ قَالَ : أَلاَ إِنَّ عَيْبَتِيَ الَّتِي آوِي إِلَيْهَا أَهْلُ
بَيْتِي، وَ إِنَّ کَرَشِيَ الْأَنْصَارُ. فَاعْفُوْا عَنْ مُسِيْئِهِمْ
وَاقْبَلُوْا مِنْ مُحْسِنِهِمْ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ أَبِي شَيْبَةَ.
وَقَالَ أَبُوعِيْسَي : هَذَا حَدِيْثٌ
حَسَنٌ.
’’حضرت ابوسعید خدری) رضی اللہ عنہ )سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : سب جان
لو ! میرے اہل بیت ہیں اور میری جماعت انصار ہیں دو ایسی نعمتیں ہیں جن سے میں
آرام پاتا ہوں۔ ان کے بُروں کو معاف کر دو اور ان کے نیکوکاروں سے (اچھائی کو)
قبول کرو۔‘‘ اس حدیث کو امام ترمذی اور ابن ابی شیبہ نے روایت کیا ہے نیز امام
ترمذی نے فرمایا کہ یہ حدیث حسن ہے۔
الحديث رقم 1 : أخرجه
الترمذي في السنن، کتاب : المناقب، باب : في فضل الأنصار وقريش، 5 / 714، الرقم :
3904، و ابن أبي شيبة في المصنف، 6 / 399، الرقم : 32357، و الشيباني في الآحاد و
المثاني، 3 / 332، الرقم : 1716، و ابن سعد في الطبقات الکبري، 2 / 252.
2 / 2. عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ
: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ : إِنِّي تَارِکٌ فِيْکُمْ خَلِيْفَتَيْنِ : کِتَابَ
اللهِ حَبْلٌ مَمْدُوْدٌ مَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ. أَوْ مَا بَيْنَ
السَّمَاءِ إِلَي الْأَرْضِ، وَعِتْرَتِي أَهْلَ بَيْتِي، وَإِنَّهُمَا لَنْ
يَّتَفَرَّقَا حَتَّي يَرِدَا عَلَيَّ الْحَوْضَ. رَوَاهُ أَحْمَدُ.
’’حضرت زید بن ثابت (رضی
اللہ عنہ) بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : بے شک میں تم (میری امت) میں
دو نائب چھوڑ کر جا رہا ہوں/ ایک قرآن
مجید جو کہ آسمان و زمین کے درمیان پھیلی
ہوئی رسی (کی طرح) ہے اور میری عترت یعنی میرے اہل بیت ۔اور یہ کہ یہ دونوں ہر گز اس وقت تک جدا نہیں ہوں گے جب تک یہ میرے
پاس حوض کوثر پر نہیں پہنچ جاتے۔‘‘ اس حدیث کو امام احمد بن حنبل نے روایت کیا ہے۔
الحديث رقم 2 : أخرجه
أحمد بن حنبل في المسند، 5 / 181، الرقم : 21618، و الهيثمي في مجمع الزوائد، 9 /
162.
3 / 3. عَنْ عَبْدِ الرحمٰن بْنِ
عَوْفٍ قَالَ : افْتَتَحَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ مَکَّةَ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَي
الطَّاءِفِ فَحَاصَرَهُمْ ثَمَانِيَةً أَوْسَبْعَةً، ثُمَّ أَوْغَلَ غَدْوَةً أَوْ
رَوْحَةً ثُمَّ نَزَلَ ثُمَّ هَجَرَ. ثُمَّ قَالَ : أَيُّهَا النَّاسُ، إِنِّي
لَکُمْ فَرَطٌ وَ إِنِّي أُوْصِيْکُمْ بِعِتْرَتِي خَيْرًا، وَإِنَّ مَوْعِدَکُمْ
الْحَوْضُ . . . الحديث.
رَوَاهُ الْحَاکِمُ.
وَقَالَ : هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحٌ.
’’حضرت عبدالرحمٰن بن عوف(
رضی اللہ عنہ) بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے مکہ فتح کیا اس کے بعد پھر طائف کا رخ کیا ۔ طائف کا محاصرہ سات یا آٹھ
دن تک جاری رہا۔ پھر صبح یا شام کے وقت اس
میں داخل ہو گئے پھر پڑاؤ کیا پھر ہجرت فرمائی اورفرمایا : اے لوگو(ایمان والوں)!
بے شک میں تمہارے لئے تم سے پہلے حوض کوثر پر موجود ہوں گا اور بے شک میں تمہیں
اپنی اہلبیت کے ساتھ نیکی کی وصیت کرتا ہوں اور بے شک تمہارا ٹھکانہ حوض کوثر ہو گا ۔ ۔ ۔ الحديث۔‘‘ اِس حدیث کو امام
حاکم نے روایت کیا ہے اور فرمایا کہ یہ حدیث صحیح ہے۔
الحديث رقم 3 : أخرجه
الحاکم في المستدرک، 2 / 131، الرقم : 2559.
4 / 4. عَنِ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ
قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ : أَيُّهَا النَّاسُ، إِنِّي تَارِکٌ فِيْکُمْ
أَمْرَيْنِ لَنْ تَضِلُّوْا إِنِ اتَّبَعْتُمُوْهُمَا، وَهُمَا : کِتَابُ اللهِ،
وَأَهْلُ بَيْتِي عِتْرَتِي. ثُمَّ قَالَ : أَ تَعْلَمُوْنَ أَنِّي أَوْلَي
بِالْمُؤْمِنِيْنَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ قَالُوْا : نَعَمْ، فَقَالَ
رَسُوْلُ اللهِ ﷺ : مَنْ کُنْتُ مَوْلَاهُ فَعَلِيُّ مَوْلَاهُ.
رَوَاهُ الْحَاکِمُ.
وَقَالَ الْحَاکِمُ : صَحِيْحٌ.
’’حضرت زید بن ارقم ( رضی
اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : اے لوگ(ایمان والوں)! میں
تم میں دو چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں ، اگر
تم ان کی اتباع کرو گے تو کبھی گمراہ نہیں
ہو گے اور وہ دو چیزیں کتاب اللہ(قرآن مجید) اور میرے اہل بیت ہیں۔ (سبحان اللہ)
پھر آپ ﷺ نے فرمایا : کیا تم جانتے ہو میں مومنوں
کی جانوں سے بڑھ کر ان کو عزیز ہوں۔ یہ الفاظ آپ ﷺ نے تین مرتبہ فرمائے۔ صحابہ کرام نے عرض
کیا : یا رسول اللہ(ﷺ) بیشک ایسا ہی ہے! تو حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جس کا میں
مولی ہوں علی بھی اس کا مولی ہے۔‘‘(سبحان اللہ بیشک)
اس حدیث کو امام حاکم نے روایت کیا ہے اور کہا
کہ یہ حدیث صحیح ہے۔
الحديث رقم 4 : أخرجه
الحاکم في المستدرک، 3 / 118، الرقم : 4577.
5 / 5. عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي الله عنهما
قَالَ : لَمَّانَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ : (قُلْ لاَّ أَسْئَلُکُمْ عَلَيْهِ
أَجْرًا إِلاَّ الْمًوَدَّةَ فِي الْقُرْبَي) قَالُوْا : يَارَسُوْلَ اللهِ، مَنْ
قَرَابَتُکَ هَؤُلاءِ الَّذِيْنَ وَجَبَتْ عَلَيْنَا مَوَدَّتُهُمْ؟ قَالَ :
عَلِيٌّ وَفَاطِمَةُ وَابْنَاهُمَا. رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ.
’’حضرت عبداللہ بن عباس( رضی اللہ عنہما) نے روایت کیا ہے کہ جب یہ
آیت : قُلْ لاَّ أَسْئَلُکُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلاَّ الْمًوَدَّةَ فِي
الْقُرْبَي آسمان سے اتری ہوئی تو
صحابہ کرام نے بارگاہ رسالت میں عرض کی :
یا رسول اللہ(ﷺ)! آپ کی "قرابت
"کون ہیں جن کی محبت ہم پر واجب ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا : حضرت علی (رضی اللہ تعالیٰ عنہ)، سیدہ النساء فاطمتہ الزہرہ (رضی اللہ تعالیٰ
عنہا) اور ان کے دو بیٹے (حضرت حسن (رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور
حضرت امام حسین(رضی اللہ تعالیٰ عنہ)۔‘‘ اس حدیث کے راوی امام طبرانی ہیں۔
الحديث رقم 5 : أخرجه
الطبراني في المعجم الکبير، 3 / 47، الرقم : 2641، و الهيثمي في مجمع الزوائد، 9 /
168.
6 / 6. عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ رضي
الله عنه في رواية طويلة : قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ ﷺ : انْظُرُوْا کَيْفَ
تَخْلُفُوْنِي فِي الثَّقَلَيْنِ. فَنَادَي مُنَادٍ وَ مَا الثَّقَلاَنِ يَا
رَسُوْلَ اللهِ، قَالَ : کِتَابُ اللهِ طَرَفٌ بِيَدِ اللهِ وَ طَرَفٌ
بِأَيْدِيْکُمْ فَاسْتَمْسِکُوْا بِهِ لاَ تَضِلُّوْا، وَالآخَرُ عِتْرَتِي وَ
إِنَّ اللَّطِيْفَ الْخَبِيْرَ نَبَّأَنِي أَنَّهُمَا لَنْ يَّتَفَرَّقَا حَتَّي
يَرِدَا عَلَيَّ الْحَوْضَ، سَأَلْتُ رَبِّي ذَلِکَ لَهُمَا، فَلاَ
تَقَدَّمُوْهُمَا فَتَهْلِکُوْا، وَلاَ تَقْصُرْوا عَنْهُمَا فَتَهْلِکُوْا، وَلاَ
تُعَلِّمُوْهُمْ فَإِنَّهُمْ أَعْلَمُ مِنْکُمْ ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِ عَلِيٍّ
فَقَالَ : مَنْ کُنْتُ أَوْلَي بِهِ مِنْ نَفْسِي فَعَلِيٌّ وَلِيُّهُ اللَّهُمَّ،
وَالِ مَنْ وَالَاهُ وَ عَادِ مَنْ عَادَاهُ. رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُِّ.
’’حضرت زید بن ارقم ( رضی
اللہ عنہ ) ایک روایت میں بیان کرتے ہیں
کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : پس یہ دیکھو کہ تم دو بھاری چیزوں میں مجھے کیسے
باقی رکھتے ہو. پس ایک صحابی نے پوچھا یا رسول اللہ! وہ دو بھاری چیزیں کیا ہیں؟ آپ ﷺ
نے فرمایا : اللہ تعالیٰ کی کتاب (قرآن مجید) جس کا ایک کنارا اللہ کے ہاتھ میں اور دوسرا
کنارا تمہارے ہاتھوں میں ہے پس اگر تم اسے مضبوطی سے تھامے رہو تو کبھی بھی گمراہ
نہیں ہو گے ۔ دوسری چیز میری عترت (اہلبیت)ہے اور بے شک میرے رب نے مجھے خبر دی ہے کہ یہ دونوں چیزیں (قرآن مجید اور اہلبیت )کبھی بھی جدا نہیں ہوں
گی ، یہاں تک کہ یہ میرے پاس حوض کوثر پر حاضر ہوں گی اور ایسا ان (اہلبیت )کے لئے میں نے اپنے رب سے مانگا ہے۔ پس
تم لوگ ان پر پیش قدمی مت کرنا ورنہ ہلاک ہو جاؤ گے۔ اور نہ ہی ان سے پیچھے (پشت) رہو کہ ہلاک ہو جاؤ اور نہ ان کو سکھاؤ کیونکہ
یہ تم سے زیادہ جانتے ہیں ۔
پھر آپ ﷺ نے حضرت علی رضی
اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑ لیا اور فرمایا : پس میں جس کو جس کی جان سے بڑھ کر اسے عزیز ہوں تو یہ علی اس کا
مولیٰ ہے اے اللہ! جو علی کو اپنا دوست رکھتا ہے تو اسے اپنا دوست رکھ اور جو علی
سے عداوت رکھتا ہے تو اس سے عداوت رکھ۔‘‘ اس حدیث کو امام طبرانی نے روایت کیا ہے۔
الحديث رقم 6 : أخرجه
الطبراني في المعجم الکبير، 5 / 166، الرقم : 4971.
TRANSLATION
IN THE NAME OF
GOD, MOST GRACIOUS, MOST MERCIFUL
"My Lord, pray
and peace always and forever"
"On your lover is the best of all creation"
"Muhammad(PBUH) is the Master of the all creatures and
the all heavy"
"And the all groups from Arabia and
from the Gulf"
AHLUL BAYT (Family
Of Holy Prophet PBUH) AND THEIR BLESSINGS.
It is narrated from Hazrat
Abu Saeed Al-Khudri (may Allah be pleased with him) that THE HOLY
PROPHET (SAW) said: Know everything! I have Ahlul Bayt and my Jamaat
Ansar. There are two blessings from which I get relief. Forgive their evils and
accept (the good) from their virtuous ones. ”
This hadith has been narrated by Imam Tirmidhi and Ibn
Abi Shaybah and Imam Tirmidhi has said that this hadith is beautiful.
Zayd ibn Thabit (may Allah be pleased with him) narrates that THE HOLY
PROPHET (peace and blessings of Allah be upon him) said: Surely I am
leaving you (my ummah) with two deputies / a Quran which is spread between the
heavens and the earth. There is a rope (like) and my Family, that is, my Ahl
al-Bayt. And that these two will never be separated until they reach me at the
pool of Kawthar. ”
This hadith was
narrated by Imam Ahmad ibn Hanbal. Has narrated.
Hazrat Abdul Rahman
bin Awf (RA) narrates that THE
HOLY PROPHET (PBUH) conquered Makkah and then turned to Taif. The siege
of Taif lasted for seven or eight days. Then They entered it in the morning or
in the evening, then encamped, then migrated and said: O people! Surely I will
be before you at the pool of Kawthar before you, and verily I bequeath to you
the good with my family, and surely your abode will be the pool of Kawthar ۔
Hadith. ”This hadith
has been narrated by Imam Hakim and he said that this hadith is saheeh.
It is narrated on the
authority of Zayd ibn Arqam (may Allah be pleased with him) that THE
HOLY PROPHET (peace and blessings of Allah be upon him) said: O people!
I am leaving two things among you, if you follow them you will never go astray
and those two things are the Book of Allah (Quran) and my Ahlul Bayt. (Subhan
Allah)
Then he said: Do you know that I am dearer to
the believers than their souls? He said this three times. The companions
replied: Yes, O Messenger of Allah! The Holy Prophet (peace and blessings of
Allaah be upon him) said: 'Ali is the guardian of whom I am the guardian.'
This hadith has been narrated by Imam Hakim
and he said that this hadith is saheeh.
Hazrat Abdullah bin
Abbas (may Allah be pleased with him) narrated that when this verse:
O Messenger of Allah (PBUH)! Who are
your "relatives" whose love we owe? He said: Hazrat Ali (RA),
Syeda Al-Nisa Fatima Al-Zahra (RA) and their two sons (Hazrat Hassan (RA) and
Hazrat Imam Hussain (RA).
The narrator of this hadith is Imam Tabarani.
Zayd ibn Arqam (may Allah be pleased with him) narrates in a
narration that THE HOLY PROPHET (peace and blessings of Allah be
upon him) said: So see how you keep me in two heavy things. So a Companion
asked, "O Messenger of Allah!" What are those two heavy things? The
Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said: The Book of Allaah
(the Qur'aan) with one end in the hand of Allaah and the other end in your
hands, so if you hold tight to it, you will never go astray. The second thing
is my Family (Ahl al-Bayt) and indeed my Lord has informed me that these two
things (the Quran and the Ahl al-Bayt) will never be separated, until they come
to me at the pool of Kawthar and so on. For (Ahl al-Bayt) I have asked my Lord.
So do not overtake them, or you will perish. And do not follow them to perish
nor teach them, for they know better than you do.
Then he took the hand of Hazrat Ali
(RA) and said: So whoever I love more than his life, then this Ali is his
master, O Allah! Whoever has Ali as his friend, keep him as his friend and
whoever has enmity with Ali, keep enmity with him.
”This hadith has been narrated by Imam
Tabarani.
ماشاء اللہ
جواب دیںحذف کریں